لندن،20جنوری(ایجنسی) برطانوی حکومت نے ملک میں ان اسکولوں کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے جو نقاب پہننے پر پابندی چاہتے ہیں۔ ایسا ملک جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ رواداری کے حامل ممالک میں شمار ہونے پر فخر کرتا ہو، وہاں پر اس اعلان کے بعد مذہبی آزادی کے حوالے سے ایک بار پھر بحث وجدل کا دروازہ کھل جانے کا اندیشہ ہے۔
برطانوی وزیر تعلیم نکی مورگن کا کہنا تھا کہ اسکول کی سطح کے تعلیمی ادارے "نقاب کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں"۔ ان کے خیال میں ایسی صورت میں یہ اصول ایک ہی
وقت میں طالبات اور خاتون اساتذہ دونوں پر لاگو ہو گا۔
یہ بات یاد رہے کہ برطانیہ کے اسکولوں میں حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے اور اس کو پہنی ہوئی بہت سی طالبات نظر آتی ہیں، تاہم نقاب کا نظر بہت نایاب ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ایک مرتبہ پھر اس بات کو دہرایا ہے کہ وہ فرانس کے برخلاف، ملکی سطح پر حجاب پہننے کے حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں چاہتے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ بعض اداروں اور تنظیموں کی جانب سے نقاب پر پابندی کی تائید کرتے ہیں۔